کراچی( نمائندہ خصوصی )گلوبل عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ وہ جھوٹی افواہوں کے خاتمہ کے لیے عافیہ سے ملنے امریکہ جا رہی ہیں۔انہوں نے سوشل میڈیا پر عافیہ کی رہائی سے متعلق افواہوں اور بغیر سوچے سمجھے اسے وائرل کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا نے ذمہ داری کا ثبوت دیا اور ایک مرتبہ بھی کوئی غیرمصدقہ خبر شائع یا نشر نہیں کی گئی، جس سے عوام کو سوشل میڈیا پر اڑنے والی افواہوں کی حقیقت کو سمجھ جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا عافیہ کی رہائی امیدیں جب قریب نظر آنے لگی تو افواہیں پھیلا کر اسے سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی ، میری عوام سے اپیل ہے وہ کسی سازش کا حصہ نہ بنیں۔عافیہ پاکستانی ہے اور اسے پاکستان واپس آنا چاہئے۔ اگلے چھ ماہ عافیہ کی رہائی کے حوالے سے انتہائی اہم ہیں۔ ایسی باتوں سے ہمارے جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے امریکہ جانے کا مقصد صرف عافیہ سے ملاقات کرنا نہیں بلکہ اسے پاکستان واپس لانا ہے کیونکہ کسی بے گناہ کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے نہیں ہونا چاہئے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے قوم میرا ساتھ دے۔انہوں نے ایئرپورٹ میں داخل ہوتے ہی پاکستان اور ملک بھر کے عوام کی سلامتی کے لیے دعائیں کرتے ہوئے اپیل کی کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے پوری قوم خصوصی طور پر دعائیں کرے ۔آج صبح امریکہ روانگی کے موقع پر وہ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور اور عافیہ موومنٹ کے سپورٹرز سے گفتگو کررہی تھیں جو انہیں کراچی ایئرپورٹ پررخصت کرنے آئے تھے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس مرتبہ ایف ایم سی کارسویل جیل میں مجھے عافیہ سے ملاقات کے لیے پریشان نہیں کیا جائے گا۔ عافیہ سے ملنے اوراسے چھونے کی اجازت ہوگی۔ امید ہے وزارت خارجہ اور سفارتخانہ عدالتی احکامات پر کرے گا۔ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ انہوں نے اپنی بہن کو اکیس سے گلے نہیں لگایا ہے حالانکہ وہ ایک سال میں دو مرتبہ پہلے اور یہ تیسرا موقع ہے کہ عافیہ سے ملنے امریکہ جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیبلیٹ کے ذریعے بات چیت گھر بیٹھے ہو سکتی ہے، انہیں امریکہ جانے کی کیا ضرورت ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ نئی حکومت اور نئے محافظ ملک کو روشن مستقبل کی طرف لے جائیں گے اور عافیہ کو لانے میں معاون بنیں گے۔