کراچی(نمائندہ خصوصی)وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی اور چیف سیکرٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ کی مشترکہ سربراہی میں جیل اصلاحات کے متعلق اہم اجلاس سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں انوار حیدر سینیئر ایڈوائزر محتسب، سیکریٹری صحت، آئی جی جیل سمیت محکمہ داخلہ سمیت متعلقہ افسران شریک ہوئے، اجلاس میں صوبے کے جیلوں کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ نے کہا کہ صوبہ سندھ کی تمام جیلوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں، اصلاحات کے لیے محکمہ تعلیم، صحت، سوشل ویلفیئر اور سول سوسائٹی کام کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جیل اصلاحات کے تحت اوور سائٹ کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں، اوور سائٹ کمیٹیوں میں عدلیہ، سول سوسائٹی، تعلیم و صحت کے ماہرین اور مخیر افراد شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے تمام جیلوں میں آئڈیو اور وڈیو لئنک سسٹم لگایا جائے گا جس سے قیدیوں کی ملاقاتیں اور کورٹ میں پیشی بھی وڈیو لینک کے زریعے ممکن ہوگی۔ انہونے مزید کہا کہ کراچی میں نئیں جیل کی تعمیر کے لئے 500 ایکڑ زمین بھی جلد مختص کی جائے گی۔ چیف سیکریٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ اجلاس میں مزید کہا کہ قیدیوں کو معیاری کھانا فراہم کرنے کہ لئے بجیٹ 1200 ملین سے بڑھا کر 2400 ملین کیا گیا ہے۔ صوبے کے 22 جیلوں کے لئے 22 اوورسائیٹ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ جیلوں میں 2824 قیدیوں کو پرائمری تاں ماسٹرز کی تعلیم اور ووکیشنل کورسز کروائے جا رہے ہیں۔ کراچی سینٹرل جیل میں عورت قیدیوں کو گوگل اور ایمیزون کے ڈجیٹل کورسز بھی کروائے جا رہے ہیں۔ اجلاس میں وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی سندھ حکومت کی جیل اصلاحات کو سراہتے ہوئے کہا کہ سندھ میں جیل اصلاحات اور قیدیوں کی سہولت کے لئے اچہا کام ہوا ہے انہونے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں تمام صوبوں میں جیل ریفارمز کا عمل جاری ہے۔