سرینگر:(مانیٹرنگ ڈیسک )
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حلقہ انتخاب بارہمولہ میں نام نہاد پارلیمانی انتخابات کے موقع پر سکیورٹی کے نام پر بھارتی فوجیوں کی بھاری تعداد تعینات کی گئی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آزاد مبصرین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں تقریبا 10لاکھ قابض فوجیوں کی موجودگی میں کوئی بھی انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں ہو سکتے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ نام نہاد ا نتخابات بنیادی طور پر ایک فوجی آپریشن اور کشمیریوں کے لیے ایک بے کار مشق ہے کیونکہ بھارت جموں وکشمیرپر اپنے غیر قانونی قبضے کو جائز قرار دینے کے لیے انتخابی ڈرامے رچاتا آیا ہے۔بھارت دنیا کو خطے کی حقیقی صورتحال کے بارے میں گمراہ کرنے کے لیے انتخابی ڈرامے رچاتا رہا ہے۔ مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں پارلیمانی انتخابات کروا کر اگست 2019کے اپنے غیرقانونی اورغیرآئینی اقدامات کو جواز بخشنا چاہتی ہے۔ان کوششوں کے باوجود بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ بھارت اس طرح کے انتخابی ڈراموں کے ذریعے کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتا۔ انتخابات کے انعقادسے کشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل نہیں ہوسکتی۔ کشمیریوں کے جمہوری حقوق سے مسلسل انکار سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ بھارت ایک کھوکھلی جمہوریت ہے۔مقبوضہ جموں وکشمیرمیں نام نہاد انتخابات کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا نعم البدل نہیں ہوسکتے۔ کشمیری اس انتخابی ڈرامے اوربھارتی قبضے کو مسترد کرتے ہیں اورعلاقے سے بھارتی فوجیوں کے فوری انخلاء اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتے ہیں۔