کراچی(نمائندہ خصوصی) بیرونی فنڈڈ پر یہ میڈیا ایسے متنازعہ ایشوز کو چھیڑ کرنا ملک میں عدم استحکام پھیلارہا ہے، فی الفور ایسے میڈیا پر پابندی لگائی جائے،حضرت عثمان ؓتیسرے خلیفہ ہیں جن کی خلافت روز روشن کی طرح عیاں ہے اور حضرت عثمان غنیؓ کا دوہرا داماد پیغمبر ہونا وہ مقام و مرتبہ ہے جو اس صفحہ ہستی میں کسی بھی دوسرے شخص کو حاصل نہیں،حضرت عثمان غنی ؓ کی شان میں گستاخی کرنے والا شخص مسلمان نہیں ہوسکتا،اہلسنّت والجماعت اس گستاخی پر سراپا احتجاج ہے جب تک ملعون اویس ربانی،یاسین منہاجی اور پروگرام کرنے والے میڈیا منتظمین پر دہشت گردی کی دفعات لگا کر گرفتار نہیں کیا جاتا اس وقت تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گئے،اہلسنّت والجماعت ہر قانونی راستہ اپنائے گی اور ان گستاخوں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلنے تک کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی،ملک میں افراتفری،بدامنی اور قتل و غارت کی بنیادی وجہ یہی گستاخی ہے،حکومت اویس ربانی سمیت توہین صحابہ کرنے والے تمام افراد کے خلاف کاروائی سے گریز کر رہی ہے ان خیالات کا اظہاراہلسنّت والجماعت کراچی ڈویژن کی جانب دفاع عثمان غنیؓ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ اہلسنت والجماعت پاکستان علامہ محمداحمدلدھیانوی مرکزی صدر علامہ غازی اورنگزیب فاروقی،صدراہلسنّت والجماعت کراچی علامہ رب نوازحنفی،سیکریٹری جنرل علامہ تاج محمدحنفی،مولانا محی الدین شاہ اہلحدیث رہنماء مزمل صدیقی،ترجمان کراچی مولاناعمرمعاویہ،مولاناشکیل فاروقی،اشرف میمن،امیرفضل خالق،مولاناعادل عمر،قاری عبدالشکور،مفتی شکیل الرحمن حیدری،قاری عبدالوہاب،محمدکامرا ن،مولاناعبدالرافع،مولاناحمیداحمد و دیگر رہنماؤں دفاع عثمان غنیؓ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ،حکومت اپنا قبلہ درست کرے اور گستاخوں کے خلاف مقدمات درج کر کے انہیں گرفتار کیا جائے ورنہ گستاخوں کے ساتھ حکومت کے خلاف بھی احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے قانونی ادارے مکمل طور پر بے بس نظر آرہے ہیں، ہم مزید گستاخیاں برداشت نہیں کریں گئے،سمجھ میں نہیں آرہا ملک میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کہاں ہیں، یہ گستاخیاں ان کی نظروں سے اوجھل کیوں ہیں، سنی قوم ان گستاخیوں پر سخت اضطراب میں ہے، ہم نے امن کی خاطر کئی کڑوے گھونٹ پیئے لیکن صورتحال میری سمجھ سے باہر ہے، گستاخیاں رک نہیں رہی، گستاخ گرفتار نہیں ہورہیگستاخوں کو گرفتار کرکے کیس انسداددہشت گردی کی عدالت میں چلاجائیں تمام مکاتب فکر کے جید علماء اکرام کے نام پیغام تمام مکاتب فکر کے جید علماء اکرام جو مختلف پروگراموں میں جاتے ہیں ان تمام علماء اکرام سے گزارش کرنا چاہوں کہ وہ ایسے تمام پروگرامات اور اینکرز کا مکمل بائیکاٹ کریں جو ملک میں فرقہ واریت کو پہلاتے ہیں میڈیا پر ایسے جاہل اور اسلامی تعلیمات سے نابلد لوگوں کو بلانا اور ان کے پروگرامات نشر کرنا ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کا ذریعہ ہے،ریاستی ادارے اس گستاخ کو اور پروگرام نشر کرنے والے میڈیا کے زمہ دار پر دہشت گردی کی دفعات لگا کر کڑی سزا دیں اور GTV انتظامیہ کو شامل تفتیش کیا جائے کہیں ایسا تو نہیں کہ بیرونی فنڈڈ پر یہ میڈیا ایسے متنازعہ ایشوز کو چھیڑ کرنا ملک میں عدم استحکام پھیلارہا ہے، فی الفور ایسے میڈیا پر پابندی لگائی جائے،حضرت عثمان ؓتیسرے خلیفہ ہیں جن کی خلافت روز روشن کی طرح عیاں ہے اور حضرت عثمان غنیؓ کا دوہرا داماد پیغمبر ہونا وہ مقام و مرتبہ ہے جو اس صفحہ ہستی میں کسی بھی دوسرے شخص کو حاصل نہیں،حضرت عثمان غنی ؓ کی شان میں گستاخی کرنے والا شخص مسلمان نہیں ہوسکتا،اہلسنّت والجماعت اس گستاخی پر سراپا احتجاج ہے جب تک ملعون یاسین قادری اور پروگرام کرنے والے میڈیا منتظمین پر دہشت گردی کی دفعات لگا کر گرفتار نہیں کیا جاتا اس وقت تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گئے،اہلسنّت والجماعت ہر قانونی راستہ اپنائے گی اور ان گستاخوں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلنے تک کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی،ملک میں افراتفری،بدامنی اور قتل و غارت کی بنیادی وجہ یہی گستاخی ہے