بشکیک( نیوز ڈیسک ۔مانٹرنگ ڈیسک ) کرغزستان کے دارلحکومت بشکیک میں مقامی اور غیر ملکی طلبہ میں لڑائی اور ہنگامہ آرائی کا واقعہ پیش آیا جس میں 3 پاکستانی طلبہ کی ہلاکت کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں۔پاکستانی طلبہ کے ہاسٹلز پر حملے اور توڑ پھوڑ کے واقعے میں متعدد طلبہ زخمی بھی ہوئے ہیں۔سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے پاکستانی طلبہ نے کہا کہ ہوسٹل میں لڑکوں اور لڑکیوں پر تشدد کیا گیا ہے۔طلبہ نے پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے عدم تعاون کی شکایت بھی کی ہے۔دوسری جانب بشکیک میں تشدد کی و یڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق درجنوں طالب علم زخمی جبکہ 5 غیر ملکی طلباء کی تشدد کے ذریعے ہلاکتوں کی اطلاع موصول ہوئی ہیںاطلاعات کے مطابق کرغزستان میں تعینات پاکستانی سفیر کا کہنا ہے کہ حالات معمول پر آنے تک پاکستانی طلبہ گھروں پر رہیں۔ترجمان دفتر خارج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طلبہ مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطے میں ہیں، طلبہ کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ کرغزستان میں پاکستانی سفارتخانے کا پیغام موصول ہوا ہے، پاکستانی سفارتخانہ کرغز حکام سے رابطے میں ہیں، پاکستانیوں کی حفاظت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔کرغزستان میں پاکستانی سفارتخانے نے طلبہ و طالبات کیلئے رابطہ ٹیلیفون نمبر جاری کردیا ہے۔پاکستانی سفیر کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی کی صورت میں 00996507567667 پر رابطہ کریں۔واضح رہے کہ کرغزستان میں طلبہ کےدرمیان جھگڑے کے بعد فسادات پھوٹ پڑے ہیں، کئی طلبہ ہلاک اور طالبات کے ساتھ زیادتی کی غیرمصدقہ اطلاعات ہیں۔ پاکستانی طلبہ پر بھی تشدد کیا گیا ہے اور ایک پاکستانی طالبعلم کا کہنا ہے کہ طلبہ کے واٹس ایپ گروپ میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ تین پاکستانی طالبعلم بھی مارے گئے ہیں تاہم جیونیوز سوشل میڈیا کے زریعے آنے والی ان اطلاعات کی تصدیق نہیں کرسکتا۔