کراچی ( رپورٹ مرتضی کے زلفی) نیب سندھ نے المدنی ہائٹس میگا کرپشن کیس کوآپریٹو رجسٹرار کو سونپ دیا ضمیر احمد عباسی نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اس حوالے سے باخبر زرائع نے بتایا کہ نیب سندھ کو اسماعیلیہ کمیٹی سے تعلق رکھنے والے حاکم علی نے تحریری شکایت بھیجی جس میں کہا گیا ہے ک کے ایم سی کی جانب سے ان کی سوسائٹی کو جو زمین الاٹ کی گئی وہ صرف رہائشی استعمال کے لئے دی گئی اور صرف اسماعیلی کمیونٹی کو کے لئے دی گئی لیکن سوسائٹی کی انتظامیہ نے زمین کا ایک بڑا حصہ طفیل احمد سوتیریا اور میمن کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے جاوید پپو بلڈر کو غیر قانونی طور پر فروخت کر دی بلڈر کے ایم سی لینڈ ڈیپارٹمنٹ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سندھ ماسٹر پلان ڈیپارٹمنٹ کی ملی بھگت سے المدنی ہائٹس کے نام سے پبلک سیل پروجیکٹ بنا رہا ہے اور بڑا عوامی فراڈ اور چیٹنگ کر رہا ہے کیونکہ بلڈر کو جو زمیں غیر قانونی طور پر فروخت کی گئی ہے اس کی خریداری کے بدولت معاہدے بنائے گئے ہیں ایک معاہدے میں َمینبکی قیمت بہت کم ظاہر کر کےسرکار کو دھوک دیا گیا ہے اور ٹیکس بچایا گیا ہے ساتھ ہی ساتھ سوسائٹی کے ممبران کو انکے حصے میں آنے والی اصل رقم کے بجائے معمولی رقم دے گئی ہے اس حوالے سے نمائندہ خصوصی حاکم علی سے رابط کیا تو انہوں نے بتایا کہ طفیل اور جاوید پپو مل کر بہت بڑا عوامی فراڈ کر رہے ہیں انہوں نے ایک طرف ہماری کمیونٹی اور سوسائٹی ممبران سے چیٹنگ کی ہے اور دوسری جانب سرکاری خزانے کو بھی بھاری مالی نقصان پہنچایا ہے انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ک جب میں نے نیب کو لکھ کر دیا ک یہ میگا کرپشن کا کیس ہے تو جس کے تمام دستاویزی ثبوت میں دینے کو تیار ہوں لیکن نیب سندھ نے میری درخواست پر از خود کارروائی کرنے کے بجائے رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز سندھ ضمیر احمد عباسی بھجوا دی ہے حاکم علی نے کہا ک المدنی ہائٹس کے نام سے ایک فراڈ کیا جا رہا ہے اور زمین کے دوسرے حصے کی فروخت کو معمہ بنا کر رکھا ہوا ابھی تک ہمیں یہ نہیں بتایا گیا ہے ک وہ زمین کتنے روپے میں کس کو بیچی گئی ہے انہوں نے کہا ک نیب کی جانب سے یہ کیس کوآپریٹو رجسٹرار کو بھجوایا گیا ہے جس سے مجھے "بو” آرہی ہے لیکن مجھے امید ہے ک رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز سندھ ضمیر احمد عباسی ہمیں ضرور انصاف دلائیں گے کیونکہ وہ خود اس سے پہلے نیب میں رہے ہیں اور کئی ارب روپے مالیت کے کئی کیسوں کی انکوائری کر چکے ہیں اس لئے وہ اس کیس کی بھی باریک بینی سے تحقیقات کر کے اصل حقائق سامنے لائیں گے اور اسماعیلی کمیونٹی کو ان کا جائزہ حق دلائیں گے #