اسلام آباد: (نمائندہ خصوصی ):پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ہتھیاروں کے کنٹرول اور عدم پھیلائو پر مذاکرات کا چھٹا دور اسلام آباد میں ہوا۔ ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ (آرمز کنٹرول اور تخفیف اسلحہ) محمد کامران اختر اور برطانیہ کے خارجہ، کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس کے ڈائریکٹر برائے دفاع اور بین الاقوامی سلامتی سٹیفن للی نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔جمعرات کو دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مذاکرات کے دوران ہتھیاروں کے کنٹرول، تخفیف اسلحہ اور عدم پھیلائو سے متعلق موضوعات پر بات چیت ہوئی۔ فریقین نے عالمی اور علاقائی سلامتی، نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز بشمول مصنوعی ذہانت کے فوجی استعمال اور جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال سے متعلق مسائل پر اپنے نقطہ نظر کا اشتراک کیا۔بیان کے مطابق بات چیت میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی کے ایجنڈے، تخفیف اسلحہ سے متعلق کانفرنس کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) اور کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) سے متعلق امور شامل تھے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ بات چیت خوشگوار ماحول میں ہوئی اور دونوں ممالک نے ہتھیاروں کے کنٹرول، تخفیف اسلحہ اور عدم پھیلائو سے متعلق امور پر کثیر الجہتی فورمز پر تعاون کو مزید بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ مذاکرات کے انعقاد میں تسلسل کو یقینی بنانے کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہوئے فریقین نے مشاورت کا ساتواں دور اگلے سال لندن میں باہمی طور پر طے شدہ تاریخ پر منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔بیان کے مطابق یہ گفت و شنید پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ بات چیت کی ایک باقاعدہ خصوصیت ہے اور یہ دونوں ممالک کو عالمی ہتھیاروں کے کنٹرول اور تخفیف اسلحہ کے منظر نامے کا جائزہ لینے اور علاقائی اور عالمی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔