نئی دلی:(مانیٹرنگ ڈیسک )صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کی بین الاقوامی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے انسداد دہشت گردی کے کالے قوانین کے تحت گرفتارصحافیوں آصف سلطان، گوتم نولکھا اورپربیر پورکیاستا کی رہائی کے بھارتی عدالتوں کے فیصلوں کا خیرمقدم کیاہے اوربھارتی حکام پر زوردیا ہے کہ وہ تینوں صحافیوں کی رہائی کو یقینی بنائے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے بھارت میں نمائندے کنال مجمدر نے کہاہے کہ صحافیوں آصف سلطان، گوتم نولکھا اور پربیر پورکیاستاکو کالے قوانین کے تحت درج مقدمات میں انکی گرفتاریوںکو غیر قانونی قراردینے اور ضمانت پر رہائی کے بھارتی عدالتوں کے فیصلے خوش آئند ہیں۔انہوں نے بھارتی حکام سے اپیل کی کہ وہ عدالتی احکامات کا احترام کرتے ہوئے غیر قانونی طورپر قید ان تمام صحافیوں کو فوری طور پر رہا کرے ۔انہوں نے کہاکہ ان تینوں صحافیوں خاص طورپر کشمیری صحافی آصف سلطان کو جیل میں قید رکھنے کیلئے بھارتی حکومت نے ہر ممکن کوشش کی۔ آصف سلطا ن تقریبا چھ سال سے عدالتی حکم پر رہائی اور دوبارہ گرفتاری کانشانہ بن رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کوصحافیوں کواسکی پالیسیوں پر تنقیدکرنے پر انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔آصف سلطان کو گزشتہ روزمقبوضہ کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر کی ایک عدالت نے قابض انتظامیہ کو ضمانت پر رہاکرنے کا حکم دیا تھا۔آصف سلطان جو سب سے طویل عرصے تک قید رہنے والے صحافی ہیں کو 2018 میں غیر قانونی سرگرمیو ں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت قتل ہونیوالے ایک کشمیری مجاہد کی کہانی شائع کرنے پر گرفتار کیاگیاتھا۔انہیں 2022میں عدالت نے ضمانت پر رہاکرنے کا حکم جاری کیاتھا تاہم انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا۔ اس کے بعد رہائی کے عدالتی احکامات اور انکی دوبارہ گرفتاری کا نا ختم ہونیوالا سلسلہ شروع ہو گیا۔
آج بھارتی سپریم کورٹ نے نیوز کلک کے بانی اور چیف ایڈیٹر پربیر پورکیاستا کی گرفتاری اورانکے ریمانڈ کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے رہائی کا حکم دیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے ہی گزشتہ روز نیوز کلک کے ایک کالم نگار گوتم نولکھا کو بھی ضمانت پر رہاکرنے کا حکم جاری کیاتھا ۔