اسلام آباد: (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان انجیئنر امیر مقام نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں افراتفری اور انارکی پھیلانے والوں کے خواب خاک میں مل گئے ہیں، حکومت پاکستان ، کشمیر اور گلگت بلتستان کی قربانیوں کو دیکھتے ہوئے ان کے مطالبات کو ہر چیز سے بالاتر ہو کر پورے کرنے کے لئے پرعزم ہے ، حکومت آزاد کشمیر کو 8.8بلین روپے ، 218ملازمین ،36گاڑیاںمنتقل کر دی ہیں ، بجلی اور آٹے کی مد میںسبسڈی کے لئے 23ارب روپے فراہمی کے لئے سمری وزارت امور کشمیر نے وزیراعظم کو بھجوا دی ہے ،جلد یہ فنڈز بھی حکومت آزاد کشمیر کو منتقل کر دیئے جائیں گے ۔ وہ منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کے ہمراہ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ آزاد کشمیر کی صورتحال سے متعلق آگاہ کرنے آئے ہیں۔وزیراعظم شہبازشریف کے بروقت نوٹس اورکارروائی سے احتجاج ختم ہوگیا ہے ۔کشمیر اور گلگت بلتستان پاکستان کے لئے بہت اہمیت کے حامل ہیں ، ان پر کبھی بھی مشکل پڑی تو ہم حاضر ہیں ، ان کی قربانیوں اور پاکستان کا ساتھ دینے کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے احتجاج کرنے والوں کے مطالبے پر ترامیم کر کے 7.7بلین روپے کے فنڈز جو وزارت امور کشمیر اور کشمیرکونسل کے پاس تھے وہ آزاد کشمیر حکومت کو منتقل کر دیئے ہیں ۔ایک ارب مزید بھی انہیں منتقل کر دیئے ہیں ۔ ان کے مطالبہ پر کشمیر کونسل کے 218ملازمین اور 36گاڑیاں کشمیر حکومت کے حوالے کر دی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت کے مطالبات پر عمل درآمد کے لئے ایک کمیٹی کام کررہی تھی لیکن جب اجتجاج شروع ہوا تو وزیراعظم نے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیکر فیصلہ کیا ۔ وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ آٹے پر سبسڈی اور بجلی ٹیرف کی مد میں وزیراعظم نے 23ارب روپے کی منظوری دی تھی اس حوالے سے وزارت نے سمری منظوری کے لئے بھجوا دی ہے یہ فنڈز بھی انھیں جلد منتقل ہوجائیں گے ۔ وزیراعظم نے احکامات جاری کیے کہ پانی کے واجبات سے متعلق معاملہ بھی 30ایام میں حل کرنے کیے جائیں ۔صدر مملکت آصف علی زرداری ، وزیراعظم شہباز شریف اور تمام کردار ادا کرنے والوں کے شکر گزار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں افراتفری پیدا کرناجن کی خواہش تھی ان کے خواب خاک میں مل گئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ احتجاج کے دوران قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ منصوبہ بنانے والوں کا خیال تھا کہ آزاد کشمیر میں سینکڑوں لاشیں گریں گی لیکن وہ ناکام ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی بہتر پالیسوں سے معاشی استحکام بڑھ رہا ہے اور مہنگائی کم ہورہی ہے۔