اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے ماں کے عالمی دن کے موقع پر اسلام آباد میں ایک سمینار کا انعقاد کیا جس میں تحریک آزادی کشمیر میں شاندار کردار اداکرنے پر کشمیری مائوں کو خراج تحسین پیش کیاگیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیمینار کی صدارت کنوینر محمود احمد ساغر نے کی ۔ انہوں نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری خواتین بھارتی درندگی کا ڈٹ کر مقابلہ کررہی ہیں جبکہ بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار کشمیری خواتین پر ظلم و تشدد اورجنسی حملوں کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیری خواتین بھارتی ریاستی دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں اور وہ اپنے قریبی عزیزوں کو بھارتی گولیوں کا نشانہ بنتے دیکھ رہی ہیں۔ مقررین نے اس موقع پر تحریک آزادی کشمیر کے لیے بے مثال قربانیاں پیش کرنے والی مائوں کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت خواتین کی آبرریزی کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کنن پوش پورہ سے لے کر شوپیاں کی آسیہ اور نیلوفر کی عصمت دری اور قتل تک مقبوضہ علاقے میںخواتین کی آبروریزی کی بہت سی مثالیں موجود ہیں۔ مقررین نے کہا بھارتی فوجیوں نے کشمیری خواتین کے شوہروں اور بیٹوں کو دوران حراست لاپتہ یا جعلی مقابلوں میں شہید کردیاہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے حبہ نثار اور انشامشتاق سمیت سینکڑوں کشمیری خواتین اور بچیوں کو مہلک پیلٹ گنوں سے نشانہ بنایا اوراپنا حق خودارادیت مانگنے پر حریت رہنمائوں آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین سمیت دو درجن کے قریب کشمیری خواتین آج بھی بھارت اور مقبوضہ علاقے کی جیلوں میں نظربند ہیں۔ مقررین نے کہا کہ جنسی تشدد کے علاوہ کشمیری خواتین کو سفاک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ذہنی اور جسمانی تشدد کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں کشمیری خواتین کے والد، بھائیوں ، بیٹوں اور شوہروں کو بھارتی فوجیوں نے جبری طورپرلاپتہ کردیا ہے اور انہیں اپنے پیاروں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی جارہی ہیں۔مقررین نے اقوام متحدہ،او آئی سی اور خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے دیگر عالمی اداروں پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں کشمیری مائوں کو درپیش مشکلات کا نوٹس لیں اورکشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دلانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔اجلاس میں دیگر لوگوں کے علاوہ سید فیض نقشبندی، محمد رفیق ڈار،الطاف حسین وانی، امتیاز وانی، شمیم شال،محمد حسین خطیب، نثار مرزا، ایڈووکیٹ پرویز احمد،الطاف بٹ،محمد شفیع ڈار، شیخ محمد یعقوب، زاہد صفی، حاجی سلطان بٹ، میاں مظفر، جاوید اقبال بٹ، شیخ عبدالماجد، گلشن احمد، منظور احمد ڈار، مشتاق احمد بٹ، زاہد اشرف، عبدالمجید لون، سید کفایت حسین رضوی، سید مشتاق، رئیس احمد میر، شوکت احمد بٹ، اقبال بلوچ، ابو زر، افسر خان اورزاہد اشرف نے بھی شرکت کی۔