اسلام آباد۔: (نمائندہ خصوصی )چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل (ر)سجاد غنی نے مہمند ڈیم پراجیکٹ کا دورہ کیا اور ڈائی ورشن ٹنلز، پاور ہاؤس اور سپل وے سمیت اہم سائٹس پر تعمیراتی پیش رفت کا جائزہ لیا۔واپڈا سے جاری بیان کے مطابق جنرل منیجر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر مہمند ڈیم، کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز نے تعمیراتی سائٹس پر جاری سرگرمیوں اور اہم اہداف حاصل کرنے کے لئے مقررہ اہداف بارے بریفنگ دی۔ سائٹس کے دورے کے بعد چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ آفس میں اجلاس کی صدارت کی۔ پاکستان میں پانی اور بجلی کی ضروریات پورا کرنے میں مہمند ڈیم کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کنٹریکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ منصوبے کی ٹائم لائنز کے مطابق تکمیل کے لئے عملدرآمد پلان کو یقینی بنائیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ٹائم لائنز کے حصول کے لئے اضافی وسائل بھی بروئے کار لائے جائیں۔قبل ازیں چیئرمین واپڈا کو دریا کا رُخ موڑنے کے لئے ڈائی ورشن سسٹم پر پیشرفت، ریکوری پلان، ڈیم مٹیریل ذخیرہ کرنے اور سپل وے پر کنکریٹنگ سے متعلق بریفنگ دی گئی۔مہمند ڈیم خیبر پختونخوا کے ضلع مہمند میں دریائے سوات پر تعمیر کیا جارہا ہے۔یہ اپنی ساخت کے اعتبار سے دُنیا کا پانچواں بلند ترین Concrete face rock fillڈیم ہے۔ پراجیکٹ کی تکمیل 27۔2026 میں شیڈول ہے۔ مہمند ڈیم میں 1.29 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہوگا جس کی بدولت مہمند اور چار سدہ کے اضلاع میں 18 ہزار 233 ایکڑ نئی اراضی زیر کاشت آئے گی جبکہ ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ موجودہ اراضی کو زرعی مقاصد کے لئے پانی کی فراہمی میں بھی اضافہ ہوگا۔ مہمند ڈیم کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 800 میگاواٹ ہے اور یہ ہر سال نیشنل گرڈ کو 2 ارب 86کروڑ یونٹ ماحول دوست اور کم لاگت پن بجلی مہیا کرے گا۔ منصوبہ سے پشاور کو روزانہ 300 ملین گیلن پینے کا پانی بھی فراہم کیا جائے گا۔