اسلام آباد۔: (نمائندہ خصوصی ):وزیر دفاع خواجہ محمدآصف نے کہا ہے کہ پاکستان میں افرا تفری اور لاقانونیت کی جڑیں پہلےمارشل لاء کے وقت سے ہیں، ، پاکستان کی تاریخ میں عمران خان سے بڑا چور ملک کا وزیراعظم نہیں بنا ، یہ لوگ نو مئی کے واقعات پر معافی مانگیں، میں ان سے معافی مانگ لوں گا۔ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت کے خطاب پر اپوزیشن لیڈرکے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے وزیردفاع نے کہاکہ اپوزیشن لیڈر نے مسلح افواج کے افسران کے حلف کی بات کی ہے، پاکستان کی تاریخ میں اس حلف کی پہلی خلاف ورزی جنرل ایوب خان نے کی تھی، ایوب خان نے اقتدار کیلئے اس ملک کی تاریخ کا دھارہ تبدیل کر دیا، اکتوبر1958 سے لیکر آج تک پاکستان سنبھل نہیں پایا، آج بھی پاکستان کے قدم اکھڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ سب اس لئے ہوا کیونکہ ایوب خان نے ایک جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا، اگر وہ حادثہ نہ ہوتا تو شاید آج ہم سیدھے راہ پر ہوتے ۔ انہوں نے کہاکہ اس افراتفری اور لاقانونیت کی جڑیں پہلے مارشل لاء کے وقت سے ہیں۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے اپنی سیاسی ولدیتیں تبدیل کی ہے ، انہوں نے اپنی سیاسی ولدیتیں اتنی تبدیل کرلی ہے کہ نام ختم نہیں رہے بدل رہے۔ وزیردفاع نے کہاکہ اس وقت فرنٹ بیچز پر جو لوگ بیٹھے ہیں وہ جنرل ضیا کی مجلس شوری میں بھی تھے، ہم نے ضیا الحق کاساتھ دیا تھا اوراسمبلی کے فلور پر ہم نے اس پر معافی مانگی ہے ا،ن لوگوں میں اتنی اخلاقی جرات نہیں کہ آمرکاساتھ دینے پرمعافی مانگ سکیں، ان سیاسی ورکروں کو اتنا خوف ہے کہ یہ وکیلوں کی وردی پہن کر ہائوس میں آتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکی بیانیے کی جگہ اب لندن پلان آ گیا ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ ٹریژری بینچز نے ڈیڑھ گھنٹے تک اپوزیشن لیڈر کی تقریر تحمل سے سنی ہے، گیلری میں باہر سے نعرے بازی کیلئے بندے لائے جاتے ہیں جس سیاسی کلچر کی یہ ترویج کر رہے ہیں اس میں خون خرابہ ہوسکتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ ہائوس چلیں ہم ان کی تنقید اور غیر پارلیمانی زبان برداشت کریں گے لیکن سپیکر کو بھی اپنی ذمہ داری پوری طرح سے نبھانا چاہئے، جس طرح چارسالوں تک اس ایوان کوچلایاگیا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے، سابق سپیکر نے حال ہی میں کہا ہے کہ وہ اپنے باپ سے معافی نہیں مانگتے، ہم تو 100 مرتبہ بھی اپنے باپ سے معافی مانگیں گے۔ وزیردفاع نے کہاکہ تحریک انصاف وہ جماعت ہے جو کہتی ہے کہ خان ہے توپاکستان ہے، یہ پاکستان ہے جس نے ہمیں عزت بخشی ہے، اس وطن کے بغیر ہماری کوئی عزت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو اپنے اراکین پربھی اعتماد نہیں ہے، ان کے اعتماد کا یہ حال ہے کہ شیر افضل مروت نے مجھ سے اور سپیکر سے ملاقات کی جس پران کے خلاف کارروائی ہوئی، ان لوگوں نے حالات کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے کہ ایک اپوزیشن کا ممبر حکومت کے کسی رکن سے اور حکومت کا ممبر اپوزیشن کے رکن سے نہیں مل سکتا، اس طرح کے طرزعمل کا مظاہرہ کرکے بھی یہ جمہوریت کی لاگ راگ الاپتے ہیں، آج تک یہ لوگ فیصلہ نہیں کر سکے کہ پبلک اکائونٹ کمیٹی کا چیئرمین کون بنے گا، ان کی جماعت کا لیڈرکون ہے یہ کسی کو معلوم نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمرایوب شوکت عزیز کی حکومت میں ان کی بے جا تعریف کرتے تھے، آج جب ان کو جب ماضی دکھایا ہے تو یہ شورمچارہے ہیں اور ان کی چیخیں نکل رہی ہے۔وزیردفاع نے کہاکہ عمران خان جب وزیراعظم بنے تو توشہ خانہ سے کاروبارکا آغاز کیا، اس کاروبارسے منافع کمایا اوراس کوگوشواروں میں رپورٹ بھی نہیں کیا، سرکاری تحائف بیچ کراس سے تحفہ کی ادائیگی کی گئی اور منافع جیب میں ڈال دیا، پاکستان کی تاریخ میں اتنا بڑا چور ملک کا وزیراعظم نہیں بنا تھا، اسی ایوان میں ایک آدمی کلمہ پڑھ کر اور قرآن کی قسم کھا کر کہتا تھا کہ رانا ثناء اللہ نے منشیات کی سمگلنگ کی ہے جس میں وہ پکڑاگیا ہے، اس پر وہ بھی کہتے رہے کہ جان اللہ کو دینی ہے، انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ جو ڈی جی آئی ایس آئی اور آرمی چیف کے خلاف بات کرتا ہے وہ غداری کا مرتکب ہوتا ہے، ، یہ لوگ صبح کچھ اور شام کو کچھ کہتے ہیں ان کو خود پتہ نہیں کہ ان کا لیڈرکون ہے ،وزیردفاع نے کہاکہ اسی ایوان میں جنرل باجوہ اورجنرل فیض ہمیں بریفنگ دیا کرتے تھے، اس وقت عمران ایوان میں نہیں آتا تھا،۔ انہوں نے کہاکہ اسمبلی کی غیرآئینی تحلیل پرمعافی مانگی جائے، ون وے ٹریفک نہیں چلے گی، یہ لوگ ملک کی دھجیاں بکھیر دیں، شہیدوں کے مجسموں کو توڑیں، کور کمانڈرکے گھروں کوآگ لگا دیں، میانوالی میں جہازوں کو توڑیں اورچکدرہ میں آگ لگائیں اور پھرکہیں کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں، میں مرجائوں گا مگران سے معافی نہیں مانگوں گا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے تمام آئینی عہدوں کیلئے گنتی پوری تھی لیکن اپوزیشن لیڈر نے کہا ہے کہ اگرہمارے پاس مخصوص نشستیں نہ ہوتی تو ہم کامیاب نہیں ہو سکتے تھے، سپیکر کے الیکشن میں ہمیں 191 ووٹ ملے، میاں شہباز شریف کو 201 ووٹ اوران کے مخالف کو 92 ووٹ ملے..زرداری صاحب کو 411 ووٹ اور اچکرئی صاحب کو 81 ووٹ ملے تھے، مخصوص نشتستوں کے بغیربھی ہماری گنتی پوری تھی۔خواجہ محمدآصف نے کہاکہ ایک ٹی وی پروگرام میں میں نے کہا تھا کہ عمران خان نے زکو ۃمیں سات ملین ڈالرکی چوری کی ہے، جس پر میرے خلاف کیس کیا گیا، آج تک میں تاریخیں بھگتارہاہوں مگر نہ عمران خان اورنہ ہی ان کاکا وکیل آتا ہے ان کاہاتھ ہروقت گلہ کے اندر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کردار سے لوگوں کی عزت کی جاتی ہے، مجھے گوہر ایوب خان صاحب کا بڑا احترام ہے، گوہر ایوب خان کا لیڈر نواز شریف تھا، ہم نے اسے ووٹ دیا تھا، جن لوگوں کواپنے ماضی کے انتخابی نشانات یاد نہ ہوں وہ لوگ اپوزیشن لیڈر بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جس شخص نے پی ٹی وی پرحملہ کیاتھا اسے ان لوگوں نے صدر پاکستان بنادیاتھا، یہ لوگ نو مئی کے واقعات پر معافی مانگیں میں ان سے معافی مانگ لوں گا۔