کراچی ( نمائیندہ خصوصی( صدر سٹی اسٹار مارکیٹ میں ہونے والی گستاخی پر اہلسنّت والجماعت کراچی ڈویژن کے جنرل سیکریڑی مولانا تاج محمد حنفی نے وفد کے ہمراہ DIG ساؤتھ شرجیل کھرل سے ملاقات کی اورگستاخ پر ایف آئی آر کاٹ کرسخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا جس پر DIGساوتھ نے ایف آئی آر کاٹنے کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ صحابہ اکرام ہماری محبتوں کے محور اور مرکز ہیں یہ گستاخی امن کو خراب کرنی کی سازش ہے،ہم اس پر مکمل قانونی تقاضے پورے کررہے ہیں، علامہ تاج محمد حنفی نے کراچی الیکٹرونک مارکیٹ کے چیئر مین محمد رضوان عرفان ودیگر زمہ داران کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اور کہا کہ الیکٹرونک مارکیٹ میں گستاخی کرنا یہ کاروباری مارکیٹوں میں بدامنی پیدا کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے،الیکٹرونک مارکیٹ اہلسنّت کی ہے،یہاں کاروبار کرنے والوں کے دل حضرت محمد ﷺور صحابہ اکرام ؓ کی محبت میں دھڑکتے ہیں،مقدس شخصیات کی گستاخی کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی،میں مطالبہ کرتا ہوں کہ اس گستاخ پر ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات لگائی جائیں اور کڑی سزا دی جائے تاکہ دوبارہ کسی کو ایسی نوبت نہ ہو کہ وہ کاروبار کے روپ میں اہلسنّت کے مقدسات کی توہین کرے، نجی موبائل کمپنی کی جانب سے وائی فائی ڈیوائس پر توہین صحابہ کی شدیدمذمت کرتے ہیں
گستاخ صحابہ کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کی جائے،جن گستاخ صحابہ پر ایف آئی آر درج ہے انہیں گرفتار کیا جائے،اصحاب رسولﷺ کے گستاخوں کے خلاف قانون سازی تک آئینی جدوجہد جاری رکھیں گئے،ان خیالات کا اظہارعلامہ اورنگزیب فاروقی صاحب مرکزی صدر اہلسنّت والجماعت پاکستان صدر اہلسنّت والجماعت مولانا ربنواز حنفی،مولانا تاج حنفی مولانا شکیل فاروقی،مولاناعبدالرافع،کراچی علماء کمیٹی کے عاقب خان و دیگررہنماؤں نے اپنا مشترکہ بیان میں کہاکہ پاکستان میں اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخوں کے خلاف قانون سازی کی جائے،کسی بھی معاشرے میں کسی فرد کو کسی کے اکابرین کے خلاف بولنے کی اجازت نہیں، اگر کوئی ہمارے اسلاف کی گستاخی کرتا ہے تو ہم اسے روکیں گئے، اس دنیا میں ہمارے اسلاف حضرات صحابہ اکرام جیسی مقدس نفوس والی شخصیات کی مثال نہیں ملتی، ہم پر امن ہیں حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے امن وامان کا مسئلہ پیدا کرنا نہیں چاہتے، ہم حکومت وقت اور اداروں سے کہنا چاہتے ہیں کہ ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے، ہم اصحاب رسولﷺ کی گستاخی برداشت کرنے کے متحمل نہیں، بازاروں میں سوگ نہیں ہوتا، سودا گری ہوتی ہے، ماتم کیلئے ویرانوں اور کھلے علاقوں کا رخ کیا جائے،ملک کے حالات خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گئے،