کراچی (نمائندہ خصوصی )گزشتہ دنوں اویس ربانی اوریاسین منہاجی نامی گستاخ صحابہ کی جانب سے دوہرے دامادنبیﷺ خلیفہ سوم سیدناعثمان غنیؓ کی شان میں بدترین گستاخی کے خلاف مرکزی سربراہ اہلسنّت والجماعت علامہ محمداحمدلدھیانوی،مرکزی صدر علامہ اورنگزیب فاروقی کے حکم پر گستاخی کے خلاف اہلسنّت والجماعت پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر میں ”یوم احتجاج ”منایا گیا اس سلسلے میں اہلسنّت والجماعت کراچی ڈویژن کے زیراہتمام مرکز اہلسنّت کے باہر احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے ” اہلسنّت والجماعت کے مرکزی صدر علامہ غازی اورنگزیب فاروقی،صدراہلسنّت والجماعت کراچی علامہ رب نوازحنفی،سیکریٹری جنرل علامہ تاج محمدحنفی،مولانا محی الدین شاہ،ترجمان کراچی مولاناعمرمعاویہ،مولاناشکیل فاروقی،امیرفضل خالق،مفتی سیف الرحمن عباسی،قاری عبدالوہاب،محمدکامران،مولاناعبدالرافع،مولاناحمیداحمد،مولاناعادل عمرو دیگررہنماؤں نے حالیہ ہونے والی گستاخی پر ملزمان کے اب تک گرفتار نہ ہونے پر اہلسنّت والجماعت پاکستان کے مرکزی صدر علامہ غازی اورنگزیب فاروقی نے حکومت اور سکیورٹی اداروں پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب تک گستاخوں کا گرفتار نہ ہونا ہماری سمجھ سے بالاتر ہے،کیا حکومت اور سکیورٹی ادارے یہ چاہتے ہیں کہ ہم خود ان گستاخوں سے نمٹ لیں،ہماری تاریخ سے دنیا واقف ہے،ایسے گستاخوں کو سبق سکھانا جانتے ہیں،لیکن ہم نے ملک کے استحکام کیلئے کبھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا،ہمیں لگ رہا ہے ہماری پرامن پالیسی کو بزدلی سمجھا جارہا ہے،حکمرانوں ہمیں سخت فیصلے کرنے پر مجبور نہ کرو،ہم بارہا حکومت اور سکیورٹی اداروں کو ان گستاخیوں پر ہونے والے سخت رد عمل سے آگاہ کر چکے ہیں،کہیں ایسا نہ کہ گستاخوں اور اس کے سہولت کار کو انجام تک پہنچانے میں کوئی نوجوان اٹھ کر قانون کو ہاتھ میں لے جس سے پھر پورے ملک میں افراتفری پھیلے،ملک اس بات کا متحمل نہیں ہے کہ اس طرح کی صورتحال سے دو چار ہوسکے،اہلسنّت والجماعت سلسلہ وار اس گستاخی کے خلاف قانون کو حرکت میں نہ آنے اور گستاخوں کو گرفتار نہ ہونے کے خلاف 19 مئی بروز اتوارکو اہلسنّت والجماعت کے زیراہتمام گرومندرسے ریگل چوک تک دفاع عثمان غنی ؓ مارچ ہوگا،ہم اس احتجاج کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے تمام سیاسی اور مذہبی تنظیموں کو ساتھ لے کر آگے بڑھیں گئے اور گستاخوں کو گرفتار کروا کر جب تک سزا نہیں دی جاتی ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گئے،ہم ہر وہ راستہ اختیار کریں گئے جس سے گستاخوں کو ان کے قانونی انجام تک پہنچایا جائے،ملک بھر کی تمام مذہبی تنظیموں سے ہم مسلسل رابطے میں ہیں،احتجاج کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں دھرنے اور پھر پہیہ جام ہڑتال کی کال بھی دی جاسکتی ہے،اس لئے حکومت اور سکیورٹی ادارے اس معاملے کی حساسیت کو سمجھیں اور حالات کو اس غلط نہج پر نہ جانے دیں جس سے ملک مزید افراتفری کا شکار ہو۔