بیجنگ۔(مانیٹرنگ ڈیسک ):وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال کی چین کی نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے چیئرمین ژانگ جیانگوا سے دیایوتیائی گیسٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ پلاننگ کمیشن کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر کے ہمراہ وزیراعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی، سفیر خلیل ہاشمی اور دیگر سرکاری افسران بھی موجود تھے۔وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ گرین کوریڈور جس کا اعلان نائب وزیر اعظم ہی لائفنگ نے اپنے دورہ پاکستان کے موقع پر کیا تھا، سی پیک کے دوسرے مرحلے کا اہم ستون ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت کا وژن سی پیک منصوبے کی تیز رفتار کو بحال کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک فیز۔ I کے تحت توانائی کے منصوبوں نے پاکستان میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر
قابو پانے میں اہم کردار ادا کیا۔ حکومت پاکستان توانائی کے شعبے میں اصلاحات لانے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ صارفین اور کاروباری اداروں کو لائن لاسز اور بجلی کی چوری کو کم کر کے سستے نرخوں پر بجلی فراہم کی جا سکے۔ اس موقع پر دونون فریقوں نے توانائی کے انتظام کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے نئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے چینی فریق کو حکومت پاکستان کی جانب سے پاکستان میں متعدد منصوبوں پر چینی شہریوں کی حفاظت اور تحفظ کو بڑھانے کے لیے کیے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ فریقین نے ملک میں بجلی کی پیداوار کے لیے انرجی مکس کو متنوع بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس تناظر میں، منصوبہ بندی کے وزیر نے آزاد پتن اور کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی جلد تکمیل کے لیے چین سے مسلسل تعاون کا مطالبہ کیا۔سی پیک کی جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی (جے سی سی) کے کام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئےفریقین نے توانائی پر مشترکہ ورکنگ گروپ میٹنگ (جے ڈبلیو جی) کا اگلا دور جلد منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ یہ ملاقات بیجنگ میں پروفیسر احسن اقبال کی جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی (جے سی سی) اجلاس کے اگلے دور کی تیاری کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کے آئندہ دورہ چین کی تیاریوں کے سلسلے کا حصہ تھی۔