بڈاپسٹ (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ ہنگری کے سرکاری دورے پر بڈاپسٹ پہنچ گئے۔چینی صدرشی نے ہنگری پہنچنے پر ایک تحریری تقریر کہا کہ چین اور ہنگری اچھے دوست اور باہمی بھروسہ مند شراکت دار ہیں۔انہوں نے چینی حکومت اور عوام کی جانب سے ہنگری کی حکومت اور عوام کو دلی مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہنگری کے صدر تماس سلیوک اور وزیر اعظم وکٹر اوربن کی پرخلوص دعوت پر ہنگری کے خوبصورت ملک کا سرکاری دورہ کرنے پر خوش ہیں۔انہوں نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ ہنگری اپنی تاریخ اور گہرے ثقافتی ورثے کے لئے مشہور ہے اور ہنگری کے لوگ محنتی ، ذہین ، کھلے ، جامع ، قائدانہ اور تخلیقی صلاحیتوں کے حامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ہنگری کی حکومت اور عوام عزم سے آگے بڑھ رہے ہیں اور انہوں نے معاشی اور سماجی ترقی میں متاثر کن پیشرفت کی ہے ۔ ایک اچھے دوست اور جامع اسٹریٹجک شراکت دار کی حیثیت سے چینی حکومت اور عوام آپ کی کامیابیوں پر دل سے خوش ہیں۔ہنگری 1949 میں عوامی جمہوریہ چین کو تسلیم کرنے اور اس کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والے اولین ممالک میں سےایک تھا ۔ 2004 میں دونوں ممالک نے دوستانہ اور تعاون پر مبنی شراکت قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔چینی صدر شی نے کہا کہ 2017 میں دوطرفہ تعلقات کو جامع اسٹریٹجک شراکت داری تک بڑھاکر باہمی مفید تعاون بہتر اور تیز کرتے ہوئے روایتی چین ۔ ہنگری دوستی کے لئے عوامی حمایت کو مستحکم کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں فریقین نے باقاعدگی سے اعلیٰ سطح کے تبادلے کئے ، باہمی اعتماد بڑھایا ، بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں مثبت نتائج حاصل کئے، عوام سے عوام متحرک ثقافتی تبادلے کئے اوراس کے علاوہ عالمی اور علاقائی امور میں قریبی رابطے اور تعاون کیا۔صدر شی نے کہا کہ ہم نے ملکر ایک نئی قسم کے عالمی تعلقات کے قیام میں ایک عمدہ مثال قائم کی ہے جس میں باہمی احترام، شفافیت ، انصاف اور باہمی تعاون شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ رواں سال چین ۔ ہنگری سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ ہے جو دوطرفہ تعلقات کے فروغ میں ایک اہم موقع لیکر آیا ہےچینی صدر شی نے کہا کہ وہ صدر سلیوک، وزیراعظم اوربان اور ہنگری کے دیگر رہنماؤں سے ملاقات کے منتظر ہیں ۔ وہ مشترکہ طور پر تعاون و ترقی کی نئی راہ کا خاکہ پیش کریں گے جس کا مقصد چین۔ ہنگری تعلقات میں بڑی پیشرفت کرنا اور اسے اعلیٰ سطح پر لے جانا ہے۔انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ عالمی منظر نامے میں تبدیلیوں کے باوجود چین اور ہنگری ہمیشہ دوطرفہ تعلقات کو ایک وسیع اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملک بھرپور اور پرعزم کوششوں سے انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری کے قیام کے لئے ملکر کام کرتے ہوئے عالمی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی میں اپنا مناسب کردار ادا کریں گے۔انہوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ فریقین کی مشترکہ کوششوں سے یہ دورہ مکمل طور پر کامیاب ہوگا اور یہ چین ۔ ہنگری تعلقات میں مزید روشن مستقبل کا آغاز ثابت ہوگا۔بڈاپسٹ کے ہوائی اڈے پر وزیراعظم اوربان اور ان کی اہلیہ نے چینی صدر شی کا استقبال کیا جبکہ ہنگری کی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی ہنگری کی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے صدر شی کے طیارے کو حصار میں لے لیا۔