کراچی(اسٹاف رپورٹر ) اسٹریٹ کرائم کا شکار عوام پولیس کی سرپرستی میں ڈاکووں کے ہاتھوں لٹنے لگیایس ایچ او الفلاح اسرار آفریدی مافیاز کا سرپرست بن گیا اور بعض اوقات مجبور افراد سے خود جوڑ توڑ کر کے پیسے لینے لگا ۔ ذرائع کے مطابق بااثر ایس ایچ او الفلاح ملیر مندر سمیت ملیر ندی میں چائینہ کٹنگ کرو رہا ہے۔ فی پلاٹ لاکھوں روپے وصول کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈکیت گروہ چلانے کے الزام کے بعد پیدوار گیری بھی سامنے آنے لگی ذرائع کے مطابق ایس ایچ او الفلاح کی سرپرستی میں گٹکا اورماوا مافیا بھی سرگرم ہو گیا ہے۔ اسرار آفریدی اپنے آپ کو پیپلز پارٹی رہنما سعید غنی اور امان اللہ محسود کا فرنٹ مین ظاہر کرتا ہے ۔ علاقے میں کہیں کوئی اپنا مکان بنائے ، دکان بنائے خود بھتہ لینے پہنچ جاتا ہے ۔ علاقے ذرائع کا کہنا ہے کہ کہ پارٹیوں کو تھانے میں بلا کر خود بھتہ کی ڈیلنگ کرتا ہے۔ علاؤہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اگر کوئی اپنا پرانہ گھر مرمت کرے یا چوبارہ تعمیر کروانے لگے تو الفلاح تھانے کی پولیس موبائل وین فوراً آ جاتی ہے۔ اگر انھیں بھری نہ دیا جائے تو جھوٹے الزامات لگا کر مزدوروں کا ناجائز طور پر اٹھا لیتا ہے۔ لوگ اپنی عزت بچانے کے لیے اسے بھتہ دینے پر مجبور ہوتے ہیں۔ علاقے کے عوام ایس ایچ او الفلاح سے تنگ ہیں انہوں نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ ، وزیر داخلہ ضیا لنجار اور آئی جی سندھ سے اپیل کی ہے کہ بھتہ خور پیدا گیر الفلاح ایس ایچ کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔ اگر ایس ایچ او الفلاح نے بھتہ خوری ، ڈکیت گروہ کی پشت پناہی بند نہ کی تو شارع فیصل پر دھرنا دیں گےدریں اثناء رات گئے ایس ایچ او الفلاح اسرار آفریدی سے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں اورالزامات موقف جاننے کیلئے رابطہ کیا گیا تو ایس ایچ او الفلاح اسرار آفریدی نے کہا کہ جب سےمیری الفلاح میں ہوئی ہے تو علاقے میں کرائم میں کمی ہوئی ہے مافیا کے خلاف کارروائی کرنے کی وجہ میرے خلاف سوشل میڈیا کمپین شروع ہوگئ ہے میں اپنا کام ایمانداری سے کرتا رہوں گا