ٹورنٹو:(مانیٹرنگ ڈیسک )
کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں خالصتان کے حق میں ایک ریلی نکالی گئی جس میں سکھ رہنمائوں اور کارکنوں نے بھارت اور مودی حکومت کے خلاف تقاریر اور نعرے بازی کی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اسی طرح کی ایک تقریب گزشتہ اتوار کو بھی ہوئی تھی جہاں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی موجودگی میں خالصتان کے حق میں نعرے لگائے گئے۔ٹورنٹو میں چھ کلومیٹر طویل ریلی میں فلوٹس بھی شامل تھے اور شرکاء نے تصاویر اٹھا رکھی تھیں جن میں بھارتی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو سلاخوں کے پیچھے دکھایاگیاتھا۔ ایک اور فلوٹ میں خالصتان کا نقشہ دکھایا گیاتھا اورسکھوں سے آئندہ ریفرنڈم میں شرکت کی اپیل کی گئی تھی۔تقریب کے مقررین میں دل خالصہ کے پرمجیت مند اور اوتار سنگھ پنو شامل تھے۔ بھارتی حکومت نے ریلی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اس معاملے پر کینیڈا کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب اس بات کا اظہار ہے کہ کینیڈا میں علیحدگی پسندی، انتہا پسندی اور تشددکو سیاسی پلیٹ فارم فراہم کیاجارہاہے۔یہ ریلی اونٹاریو گوردوارہ کمیٹی کے زیر اہتمام سالانہ نگر کیرتن پریڈ کا حصہ تھی۔ یہ بات قابل ذکرہے کہ حال ہی میں کینیڈا کی پولیس نے خالصتان نواز رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے سلسلے میں تین بھارتی شہریوں کو گرفتار کیاہے۔