ااسلام آباد۔: (نمائندہ خصوصی )وزیراعظم محمد شہباز شریف کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں غفلت کے مرتکب افسران کی نشاندہی کرنے کے لئے قائم انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پیش کر دی گئی،وزیراعظم نے اس سنگین غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی ہدایت کی ہے۔منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا ۔اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں انکوائری کمیٹی کے ارکان بشمول سیکرٹری خزانہ امداد بوسال، اویس کنڈی، نعمان خالد اور بابر مجید بھٹی شریک تھے۔ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو ملک میں سگریٹ سازی، کھاد اور سیمنٹ کے کارخانوں میں پیداوار کی مانیٹرنگ، جعلی مصنوعات کی شناخت اور سمگلنگ کے خاتمے کے لئے بنایا گیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں ناقص منصوبہ بندی اور نفاذ کے حوالے سے غفلت کی وجہ سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا، اتنے اہم قومی منصوبے کے نفاذ میں جلد بازی کر کے اہم شقوں کو نظر انداز کیوں کیا گیا۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس سنگین غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے ،لائسنسی کے ساتھ معاہدے پر فوراً نظر ثانی کی جائے،معاہدے میں تھرڈ پارٹی آڈٹ اور تنازعات کے حل کے متبادل نظام کے حوالے سے بھی شقیں شامل کی جائیں،انکوائری رپورٹ کے مطابق اس وقت کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور ممبر آپریشنز ان لینڈ ریونیو اس غفلت کے مرتکب پائے گئے۔رپورٹ کے مطابق اس سنگین غلطی کی بنیادی ذمہ داری بعد ازاں انہی عہدوں پر کام کرنے والے افسران پر عائد ہوتی ہے،ناقص انتظامی نگرانی کے لئے اس وقت کے چیئرمین ایف بی آر ذمہ دار ٹھہرائے گئے۔وزیراعظم نے جامع رپورٹ مرتب کرنے پرانکوائری کمیٹی کی کارکردگی کو سراہا۔