بنجول۔(مانیٹرنگ ڈیسک ):نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی رہنمائوں کے اشتعال انگیز بیانات اور بلاجواز دعوے علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں، بھارت کشمیریوں کو اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنے کے لئے کوششیں اور کشمیری عوام کو منظم طریقے سے ان کے بنیادی حقوق اور آزادی سے محروم کر رہا ہے۔دفتر خارجہ کی جانب سے پیر کو جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے گیمبیا کے شہر بنجول میں 15ویں اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر جموں و کشمیر کے بارے میں او آئی سی رابطہ گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں بھارت کے غیر قانونی طور پرزیرتسلط جموں و کشمیر میں سیاسی اور سکیورٹی ماحول اور علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیااو آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل سیاسی امور اور سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر یوسف الدوبے کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں رابطہ گروپ کے رکن ممالک پاکستان، سعودی عرب، ترکی، نائیجر اور آذربائیجان کے نمائندے شریک ہوئے۔ کشمیری عوام کے حقیقی نمائندوں کا وفد اور او آئی سی کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔بیان کے مطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کی۔اس موقع پر انہوں نے رابطہ گروپ کو کشمیریوں کو اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنے کے لیے بھارت کی جاری کوششوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ بھارت منظم طریقے سے کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق اور آزادی سے محروم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام نے اختلاف رائے کو کچلنے کے لئے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا ہے۔نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی رہنمائوں کے اشتعال انگیز بیانات اور بلاجواز دعووں کا نوٹس لے جو کہ علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے، کالعدم سیاسی جماعتوں پر سے پابندیاں اٹھائے، 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات اور اس کے بعد کے اقدامات جن کا مقصد آبادیاتی تبدیلی اور سیاسی انجینئرنگ ہے،کو منسوخ کرے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔ بیان کے مطابق مختلف رکن ممالک کے وفود نے او آئی سی کے ایجنڈے میں تنازعہ جموں و کشمیر کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مطابق کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے جائز جدوجہد کی حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے تنازعہ جموں و کشمیر کے جلد اور پرامن حل پر زور دیا۔