لاہور (اسپورٹس ڈیسک)
پاکستان کے نامور اور ناقابل شکست پہلوان ، رستم زماں المعروف گاما پہلوان کا یوم پیدائش 22مئی کو منایا جائے گا۔ گاما پہلوان کا اصل نام غلام محمد بخش بٹ تھا اور ان کی پیدائش 22 مئی 1878ء کو امرتسر میں ہوئی ، ان کا تعلق گاما پہلوان کا تعلق کشمیری بٹ خاندان سے تھا ۔انھوں نے ورلڈ چیمپئن کا مقابلہ جیتا اس لیے انھیں “رستمِ زماں‘‘ کے خطاب سے بھی نوازا گیا، وہ قدیم فنِ پہلوانی کے بانیوں میں سے تھے۔ گاما نے 1902ء میں صرف 22 سال کی عمر میں 1200 کلو وزنی پتھر اٹھایا اور اپنے سینے تک بلند کر کے کچھ قدم چلے بھی تھے۔یہ پتھر آج بھی بھارت کے بارودا میوزیم سایاجی باغ میں موجود ہے اور اس پر تحریر کیا گیا ہے کہ یہ پتھر 23 دسمبر 1902ء کو گاما پہلوان نے اٹھایا تھا۔میوزیم حکام کا کہنا ہے اس پتھر کو اٹھانے کے لیے ہائڈرالک مشین کا استعمال کیا جاتا ہے اور 25 آدمیوں سے بھی یہ پتھر اٹھانا بھی مشکل ہے،میوزیم کے رجسڑرار میں انٹری نمبر 10-10 میں لکھا گیا ہے کہ یہ پتھر 1912ء میں میوزیم میں لایا گیا۔گاما پہلوان نے اپنے 50 سالہ کیریئر میں 5 ہزار سے زائد میچ کھیلے اور کبھی ایک میچ بھی نہیں ہارے۔1916 تک گاما پہلوان نے پورے ہندوستانی پہلوانوں بشمول پنڈت بدو برہمن کو شکست دے دی تھی۔ 15 اکتوبر، 1910کو انھیں جنوب ایشیا کی سطح پر ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئن کے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔واضح رہے کہ پہلوانی کی پوری تاریخ میں گاما پہلوان واحد پہلوان ہیں جنہیں 50 سال سے زیادہ عرصہ پر محیط کیریئر میں ایک بار بھی شکست کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ گاما پہلوان کو حکومت پاکستان کی جانب سے 1959ء صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔رستم زماں گاما پہلوان 21 مئی 1960ء کو لاہور میں انتقال کر گئے تھے۔ گاما پہلوان کی سالگرہ کے موقع پر ان کے مداح انہیں خراج تحسین پیش کریں گے۔\