اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آگئی، کس نے کسٹم ڈیوٹی اور جی ایس ٹی پر چھوٹ دی گندم کے ٹریڈرزنے اربوں روپے کا کھیل کیسے کھیلا رپورٹ منظر عام پر آگئی۔ گندم درآمد اسکینڈل میں وزارت خزانہ کی سفارش پرنجی شعبے کو کھلی چھوٹ دی گئی گندم کے ٹریڈرزنے اربوں روپے کا کھیل کھیلا، رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ گندم درآمدگی پر کسٹم ڈیوٹی اور جی ایس ٹی کی چھوٹ بھی دی گئی، منظوری سابق نگراں وزیراعظم انوارلحق کاکڑ نے دی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے سمری ارسال کی وزارت تجارت اور ٹی سی پی نے اہم تجاویز دیں، وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے اہم تجاویز کو نظرانداز کیا۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ منظم منصوبے کے تحت اضافی گندم درآمد کی گئی، اضافی گندم درآمد کرنے سے 300 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا، 28.18 ملین ٹن گندم پیدا ہوئی،2.45 ملین ٹن درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پاسکو اور صوبائی محکمے مطلوبہ ہدف 7.80 کی بجائے 5.87 ملین ٹن گندم خرید سکے، وزرات تحفظ خوراک کے کرداراورنجی سیکٹرکے پینتیس لاکھ میٹرک ٹن سے زائد گندم درآمدگی کی تحقیقات جاری ہیں،،کمیٹی دوہفتے میں اپنی رپورٹ وزیراعظم کوپیش کریگی۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے گندم درآمدی اسکیم کی چھان بین کے لیے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے گندم درآمدی اسکیم کی چھان بین کے لیے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی جبکہ جسٹس ریٹائرڈ میاں مشتاق کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے نگراں حکومت کے دوران گندم درآمد کرنے کی کمیٹی کے ٹی او آرز بھی طے کیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی غیرضروری طور پر گندم کی درآمد سے ملکی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان کی تحقیقات کرے گی، کمیٹی وزرات تحفظ خوراک کے کردار اور نجی سیکٹر کے 35 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد گندم درآمدگی کی تحقیقات بھی کرے گی