نئی دہلی:(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارتی ریاست راجستھان میں اس وقت کشیدگی میں اضافہ ہوگیا جب بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقلیتی مورچہ کے رہنما عثمان غنی کو پولیس نے بیکانیر سے گرفتار کر لیا ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی نے جماعت کے اقلیتی مورچہ کے رہنما عثمان غنی کو مودی کے مسلم مخالف بیان پر انہیںتنقید کا نشانہ بنانے پر پارٹی سے نکال دیا جس کے بعد پولیس نے انہیں گرفتارکرلیا۔ عثمان غنی بی جے پی کی اقلیتی ونگ کے ایک سرکردہ شخصیت تھے جنہیں مودی کے تضحیک آمیزبیان پر تنقید کرنے پر پارٹی سے نکال دیا گیا۔ اس اقدام سے اقلیتی برادری میں عدم اطمینان بڑھ گیاہے۔ بیکانیر میں بی جے پی اقلیتی مورچہ کے صدر نے مسلمانوں کے خلاف وزیر اعظم کے بیانات پر مایوسی کا اظہار کیا جس سے بڑے پیمانے پر عدم اطمینان کی عکاسی ہوتی ہے۔حزب اختلاف کی جماعتوں نے عثمان غنی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے لیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔دریں اثناء عثمان غنی کے حامیوں نے ان کے حق میں ریلی نکالی، انصاف کا مطالبہ کیا اور عثمان غنی کومذہب کی بنیاد پر نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کی۔