لاہور(نمائندہ خصوصی ):چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان علاقائی اور عالمی سطح پر پائیدار امن ک خواہاں ہے،سی پیک خطے میں گیم چینجز منصوبہ ہے، نوجوانوں کو تعلیم کے میدان میں سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے،علاقائی سیاحت کو فروغ دے کر کثیرزرمبالہ پیدا کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کے روز منہاج یونیورسٹی لاہور میں بین الاقوامی کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پائیدار امن کے بغیر ترقی کا خواب نہ ممکن ہے،پاکستان خطے میں امن،خوشحالی اور غربت کے خاتمے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے،ہمارا ویژن خطے میں پائیدار امن کے لیے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر تمام سٹیک ہولڈز کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہے تاکہ آنے والی نسلوں کو پرامن ماحول فراہم کیا جاسکے، پاکستان نے اس سلسلے میں امریکہ اور افغانستان کے درمیان تنازعات کے خاتمے اور امن کے لئے ڈائیلاگ کا آغاز کیا ہے،پاکستان خطے میں جیواکنا مک پوزیشن کا حامل ملک ہے جو خطے میں سوشو اکنامک ڈویلپمنٹ کے لیے اپنا بھرپور کردا ر ادا کر رہا ہے،دنیا بھر میں قیام امن کے لیے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے پاکستان کی خدمات سب سے زیادہ ہیں ،دنیا میں جہاں بھی قیام امن کی ضرورت ہوتی ہے اس سلسے میں پاکستان کی نمائندگی دیگر تمام ممالک سے زیادہ ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے، دنیا اب گلوبل ویلج بن چکی ا ور روایتی طریقے سے ہٹ کر جدت کی جانب گامزن ہے،تحقیق سے یہ بات ثابت ہے کہ اس ملک کی جی ڈی پی زیادہ ہے جس کے ہمسایوں سے اور ریجنل تعلقات بہتر ہیں ۔چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ سی پیک منصوبہ دوستی کی نشانی ہے، سی پیک پاکستان اور چین کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے لیے گیم چینجر منصوبہ ہے،سی پیک کے ذریعے پسماندہ علاقوں کو ترقی کے عمل سے جوڑا جائے گا اور ملکی معیشت صنعتی انقلاب سے ہمکنار ہو گی،سی پیک کے ذریعے علاقائی ممالک کے درمیان تجارت ، انفراسٹرکچر ،انرجی میں تعاون کے فروغ سے مستقل قریب میں بہت زیادہ فائدہ اور ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔انہوں نے کہاکہ کاسا 1000 منصوبہ خطے کے توانائی کے تعاون کا عزم میں ایک اہم قدم ہے،اس علاقائی منصوبہ کا مقصد تاجکستان اورکرغزستان سے افغانستان کے راستے پاکستان کو صاف توانائی فراہم کرنا ہے۔یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ پاکستان میں سیاحت کے میدان میں بہت پوٹینشل موجود ہے،سیاحت کی انڈسٹری کو فروغ دے کر نہ صرف کثیر زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہےبلکہ ملکی مثبت امیج کو دنیا بھر میں اجاگر کیا جا سکتا ہے،حکومت سیاحت کے لیے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے،سیاحت کے فروغ سے نہ صرف پاکستان میں رہنے والے افراد کو تفریح کی معیاری سہولیات میسر آئیں گی بلکہ دنیا بھر سے لوگ پاکستان کا رخ کریں گے جس سے سیاحت سے جڑے سیکٹرز کو فروغ ملے گا اور روزگار میں اضافہ ہو گا۔انہوں نے کہاکہ جن قوموں نے اعلی تعلیمی اداروں میں تحقیق کو فروغ دلایا اور کام کیا وہ کامیاب ہیں ہمیں جدید ریسرچ پر توجہ دینا ہو گی،نوجوانوں کو جدید تحقیقی رجحانات پر توجہ دینا ہوگی،نوجوانوں کو تعلیم کے میدان میں سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن،غربت کے خاتمے،خوشحالی اور علاقائی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کے لیے پاکستان اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور بطور چیئرمین سینیٹ علاقائی امن ،غربت کے خاتمے ،ہمسایوں کے ساتھ بہتر تعلقات ،ڈائیلاگ اور تعاون کے لیے اپنی ہر ممکن خدمات کے لیے حاضر ہوں۔