روٹر ڈیم (نمائندہ خصوصی )
نیدرلینڈز میں پاکستان کے سفیر سلجوق مستنصر تارڑ نےحکومتِ پاکستان کی جانب سے گرین انرجی کے لئے پالیسی فریم ورک کے تحت نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی، متبادل اور قابل ِتجدید توانائی کی پالیسی جیسے اہداف کے حصول کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2030 تک قابل تجدید ذرائع سے 60 فیصد بجلی کا حصول حکومتِ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے یہ بات یہاں عالمی توانائی کانفرنس کى 26ویں کانگرس میں اعلیٰ سطحی گول میز کانفرنس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔یہ اجلاس نیدرلینڈز کے شہر روٹرڈیم میں 22 سے 25 اپریل تک جاری رہا۔گول میز کانفرس کے دوران ہونے والی گفتگو موسمیاتی تبدیلی، توانائی کے تحفظ، صاف توانائی کی جانب پیش رفت اور کوپ فریم ورک کے تحت ممالک کی طرف سے متفقہ اہداف کے نفاذ میں درپیش مشکلات جیسے اہم امور پر مرکوز رہی۔نیدرلینڈز کے نائب وزیرِ اعظم روب جیٹن اوروزیر برائے موسمیات و توانائی نے اس نشست کی سربراہی کی ۔تقریب میں مختلف ممالک کے وزراء، پالیسی ساز، سفراء اور دیگر تنظیموں سے وابسطہ افراد نے شرکت کی۔ پاکستان کی نمائندگی نیدرلینڈز میں پاکستان کے سفیر سلجوق مستنصر تارڑ نے کی۔ سفیر نے اپنی گفتگو کے دوران موسمیاتی تبدیلی پر پاکستان کے نقطہ نظر اور اس پر قابو پانے کے لیے ایک اجتماعی حکمت ِعملی کی اہمیت پر زور دیا۔ نیدرلینڈز میں پاکستان کے سفارت خانے کی طرف سے جاری بیان کے مطابق كانفرنس كے دوران، سفیر ِ پاکستان سلجوق مستنصر تارڑ نے نیدرلینڈ کے نائب وزیر اعظم راب جیٹن اور ورلڈ انرجی کانفرنس کی سیکرٹری جنرل اور سی ای اوڈاکٹر انجیلا ولکنسن سے بھی ملاقات کی۔سفیر سلجوق مستنصر تارڑ نے توانائی کی مختلف کمپنیوں کے سٹالز کا دورہ کیا اور ان کی تکنیکی مہارت سے فائدہ حاصل کرنے کے مواقع پر تبادلہ خیال بھی کیا۔