اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کے ترسیلی نظام بالخصوص نیشنل ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیمِ نو کی اصولی منظوری دیتے ہوئے اس حوالہ سے سفارشات کو حتمی شکل دینے کیلئے کمیٹی قائم کر دی، وزیرِ اعظم نے کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھوں کو کم آمدن والے صارفین کو فراہم کرنے کیلئے جامع پلان بھی طلب کر لیا۔ جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیرِصدارت بجلی شعبے کی اصلاحات کے جائزے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کا تیسرا اور حتمی دور منعقد ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اسحاق ڈار، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، عبدالعلیم خان، سابق وزیرِ بجلی محمد علی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، ارکان قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی، انجینئر قمر الاسلام، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، چیئرمین ایف بی آر، چیئرمین نیپرا اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے حوالے سے بڑے فیصلے کئے گئے۔وزیرِ اعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام بالخصوص نیشنل ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیمِ نو کی اصولی منظوری دے دی۔ وزیرِ اعظم نے اس حوالے سے سفارشات کو حتمی شکل دینے اور اصلاحات و تنظیمِ نو کے اطلاق کو یقینی بنانے کیلئے کمیٹی قائم کر دی۔وزیرِ اعظم نے بجلی کے شعبے کی اصلاحات کا نفاذ یقینی بنانے کیلئے وزیرِ اعظم آفس میں سیل قائم کر دیا جو پورے عمل کی کڑی نگرانی کرے گا۔ وزیرِ اعظم نے اپنے گزشتہ دورِ حکومت میں بجلی کی زیادہ کھپت والے پنکھوں کو کم بجلی استعمال کرنے والے پنکھوں سے تبدیل کرنے کے منصوبے کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی۔وزیرِ اعظم نے کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھوں کو کم آمدن والے صارفین کو فراہم کرنے کیلئے جامع پلان بھی طلب کر لیا۔وزیراعظم نے کہا کہ صنعتی شعبے کو کم نرخوں پر بجلی فراہم کرنے کیلئے بھی ایک جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے، ہر ماہ بجلی کے شعبے کی اصلاحات کے نفاذ پر جائزہ اجلاس کی خود صدارت کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی ترقی اور برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں گے، حکومتی محکموں میں مؤثر سزا اور جزا کے نظام کے بغیر اصلاحات ممکن نہیں۔اجلاس کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مسائل اور اس کی اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف تجاویز پیش کی گئیں۔اجلاس کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی صورتحال، نقصانات اور ان کی نجکاری و آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے بھی سفارشات پیش کی گئیں۔ اجلاس کو ٹیرف ریشنالائیزیشن، صنعتوں و گھریلو صارفین کو فراہم کی جانے والی بجلی کے نرخوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو مختلف تجاویز میں گھریلو صارفین کو کھانا پکانے کے علاوہ دیگر استعمال کیلئے گیس کی بجائے بجلی استعمال کرنے کے حوالے سے مختلف لائحہ عمل پیش کئے گئے۔ وزیرِ اعظم نے بریفنگ کی تعریف کرتے ہوئے ہدایات جاری کیں کہ منظور شدہ اصلاحات کا نفاذ معینہ مدت میں یقینی بنایا جائے۔