نئی دلی:(نیٹ نیوز )بھارتی ریاست پنجاب کے بعد ریاست تامل ناڈو کے کسانوں نے بھی دارلحکومت نئی دلی میں احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تامل ناڈو کے 200سے زائد کسانوں نے یقین دہانیوں کے باوجود مودی کی بھارتی حکومت کی طرف سے فصلوں کی کم سے کم امدادی قیمت میں اضافہ نہ کرنے کے خلاف احتجاج کیا ۔مودی حکومت مخالف احتجاج کے دوران کسانوں نے ہاتھوں میں انسانی کھوپڑیاں اور ہڈیاں اٹھا رکھی تھیں۔ کسانوں نے موجود انسانی کھوپڑیاں ان کے کسان ساتھیوں کی تھیں جنہوں نے مہنگائی اور فصلوں کی کم سے کم امدادی قیمتیں مقرر نہ ہونے کے پیش نظر خود کشی کی تھی۔کسانوں نے احتجاج کے دوران مودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فصلوں کی قیمتوں کو بڑھائے اور ندیوں کو آپس میں ملانے کے وعدوں کو پورا کرے۔احتجاج کے دوران کسان مظاہرین کا کہنا تھا کہ مودی حکومت نے زراعت سے وابستہ لوگوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن فصلوں کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ نیشنل سائوتھ انڈین ریور انٹر لنکنگ فارمز ایسوسی ایشن کے صدر ایاکانو نے انڈیا ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 2019 کے انتخابات کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا تھا کہ وہ فصلوں کے منافع کو دوگنا کریں گے اور دریائوں کو آپس میں جوڑیں گے۔مظاہرین نے خبردار کیاکہ اگر بھارتی حکومت نے ان کے مطالبات نہ مانے تو وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف لوک سبھا الیکشن لڑنے وارانسی جائیں گے۔کسانوں کا مزیدکہنا تھا کہ اگر حکومت نے ہماری مطالبے نہ مانے تو ہم وارانسی جائیں گے اور پی ایم مودی کے خلاف الیکشن لڑیں گے۔واضح رہے کہ تامل ناڈو کے کسان ماضی میں بھی نئی دلی میں واقع جنتر منتر پر اسی طرح کے متعدد احتجاجی مظاہرے کر چکے ہیں۔