نئی دہلی:(مانیٹرنگ ڈیسک )
بھارت کی اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن(ISRO)کی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ہمالیہ میں گلیشرز کے تیزی سے پگھلنے کے باعث نئی نئی جھیلیں جنم لے رہی ہیں جو نیچے کی آبادی کے لیے خطرے کا باعث بن رہی ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محققین نے سیٹلائٹ کی تصاویرکا استعمال کرتے ہوئے676 برفانی جھیلوں کی نشاندہی کی جو 1984سے اب تک بن چکی ہیں۔ ان میں سے 130بھارت میں واقع ہیں۔ تحقیق میں ہمالیائی گلیشرز پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کواجاگر کیا گیا ہے جو خطرناک حد تک تیزی سے پگھل رہے ہیں۔ جیسے جیسے گلیشرز پگھل رہے ہیں، نئی نئی جھیلیں جنم لے رہی ہیں اور موجودہ جھیلوں کاسائز بڑھ رہا ہے۔ یہ جھیلیں خطرناک ہو سکتی ہیں کیونکہ یہ اپنے کناروں کو توڑکرتباہ کن سیلابوں کا سبب بن سکتی ہیں ۔ تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ پھیلتی ہوئی جھیلوں میں سے زیادہ تر دریائے سندھ، گنگا اور برہم پترا کے بیسن میں واقع ہیں جن کے ارد گرد کروڑوں لوگ رہتے ہیں۔ تحقیق سے برفانی جھیلوں کی وجہ سے آنے والے سیلابوں کے اثرات کے حوالے سے تشویش پیدا ہوئی ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ برفانی جھیلوں کی نگرانی اور ان سے لاحق خطرات کا اندازہ لگانے کے لیے سیٹلائٹ ٹیکنالوجی ضروری ہے۔انہوں نے برفانی جھیلوں کی حرکیات کو بہتر طور پر سمجھنے اور ممکنہ سیلابوں کے خطرات سے نمٹنے کی خاطر حکمت عملی تیار کرنے کے لیے مزید تحقیق پر زوردیاہے۔