نوابشاہ میں زمین کے تنازعے پرایس ایچ او سمیت چھ افراد کی ہلاکت کے بعد ہونے والے مظاہرے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، فریقین کے مابین مذاکرات کامیاب ہوگئے۔
نوابشاہ میں 52 گھنٹوں سے زائد دھر نے پر بیٹھے شرکاء اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد بھنڈ برادری نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
اس حوالے سے ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ مظاہرین کے مطالبے مان لئے گئے ہیں جس میں زرداری گروپ کے سولہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنمے کے علاوہ دیگر مطالبات شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق نوابشاہ میں ضلعی انتظامیہ اور دھرنے کے شرکاء میں مذاکرات کامیاب ہوگئے اور قاضی احمد قومی شاہراہ پر تین روز سے جاری بھنڈ برادری کا دھرنا ختم ہوگیا ہے ڈاکٹر قادر مگسی، محبوب سہتو مذاکرات میں شریک ہوئے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ زرداری گروپ کے سولہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے میں اے ٹی سی کی دفعات بھی شامل ہیں، متنازع زمین کے کاغذات بھنڈ برادری کے نام کرادیے گئے۔
متنازع تین سو نوےایکڑ اراضی پر زرداری برادری دعویٰ نہیں کریگی، مقدمے میں محسن زرداری اور عابد زرداری سمیت 17 افراد کو نامزد کيا گيا ہے۔
پوليس کا کہنا ہے کہ سات ملزمان قانون کے شکنجے ميں آچکے ہيں جبکہ ديگر کو بھی جلد گرفتار کرليا جائے گا، اس کے ساتھ ساتھ انتظاميہ نے 390 ایکڑ زرعی زمین کا قبضہ بھی خالی کروا ليا جبکہ ملکيت کے کاغذات بھنڈ برادری کے نام کر ديے گئے۔
مذاکرات کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی نماز جنازہ گاؤں ولی محمد ميں ادا کر دی گئی۔ یاد رہے کہ مقتولین کی لاشیں رکھ کر باون گھنٹے سے دھرنا جاری تھا۔