سود اور پاکستان اکٹھے نہیں چل سکتے،صرف اللہ کا نظام ہی انسانیت کے دکھوں کا مداوا کر سکتا ہے۔سراج الحق
لاہور(بیورورپورٹ )
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں سرمایہ دارانہ نظام کی پیدا کردہ سوچ انسانیت کے استحصال کا باعث ہے،سود اور پاکستان اکٹھے نہیں چل سکتے،صرف اللہ کا نظام ہی انسانیت کے دکھوں کا مداوا کر سکتا ہے۔ ملک میں سود کا نظام رائج رکھنے والوں کو اللہ اور عوام کی عدالت میں جواب دینا ہو گا۔ جماعت اسلامی کی دعوت، اللہ کی بندگی اور بندوں کو بندوں کے ظلم سے نجات دلا کر اسلام کے عدل و انصاف کے نظام کو قائم کرنے کی دعوت ہے۔صرف جماعت اسلامی کے پاس پاکستان کو درست ٹریک پر لانے کی صلاحیت اور ٹیم موجود ہے، اب جماعت اسلامی بہترین آپشن ہے۔غربت، مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن ختم کرنے کے لیے سود سے نجات ناگزیر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ جامعہ مسجد میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ متحدہ جماعتوں کا اقتدار دراصل سابقہ حکومت کا تسلسل ہے۔ ملک کی تینوں بڑی پارٹیوں نے باری باری حکمرانی کی، عوام کو کچھ نہیں دیا۔ روٹی، کپڑے کا نعرہ صرف ایک فریب، ملک کو ایشیا کا ٹائیگر بنانے کا اعلان کرنے والوں نے ملک و قوم کو دھوکا دیا۔ گزشتہ حکومت نے تبدیلی کے نام پر نوجوان نسل کو گمراہ کیا۔ ملک کی حالت اب قابل رحم بن چکی ہے۔ملک پر مسلط ہونے والوں نے صرف ایک پالیسی پر اتفاق کیا، وہ آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر عمل درآمد،مافیاز کا راج،کرپشن اور بدامنی کے انبار ہیں۔ ملک میں رائج نظام سر سے پاؤں تک کرپشن کی دلدل میں دھنسے ہوا ہے اور سالہاسال سے یہی لوگ عوام کی گردنوں پر سوار ہیں۔ مفاد پرست مافیاز نے ملک کو تباہ کر دیا ہے۔ تینوں جماعتیں اقتدار کی رسہ کشی میں مصروف، عوام کے مسائل سے لاپروا ہیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ برسہابرس سے حکومت میں رہنے کے باوجود جاگیرداروں، وڈیروں اور استعمار کے وفاداروں نے ملک کی ترقی کے لیے کچھ نہیں کیا۔ ن لیگ، پی پی پی اور پی ٹی آئی اپنی کارکردگی بتائیں؟ ملک کی بقا کے لیے ضروری ہے کہ عوام چہروں کی بجائے نظام بدلیں۔ اسلامی نظام ہی ملک و قوم کی تقدیر بدل سکتا ہے۔ سودی معیشت نے انسانیت کو غلام بنایا ہوا ہے۔ ملک قرضوں کی دلدل میں دھنسا ہوا ہے۔ ملکی بجٹ کا نصف سود سمیت قرضوں کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے۔ حکمران اب تک لیے جانے والے قرضوں کا حساب دیں؟ حکومت سودی معیشت کے خاتمے کا روڈ میپ دے۔ سود کی لعنت سے ملکی معیشت اور عوام کا سکون برباد کر دیا۔ سودی نظام سے چھٹکارا حاصل کیے بغیر آگے بڑھنا ممکن نہیں رہا۔ملک کی بنیاد کلمہ طیبہ پررکھی گئی لیکن بدقسمتی سے سازش کے ذریعے قوم کو اسلامی نظام سے محروم رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی قوم کو باور کرانا چاہتی ہے کہ آزمائے ہوئے چہروں پر مزید اعتماد نہ کرے۔
سراج الحق نے کہا کہ کشمیریوں پر ظلم و ستم ڈھائے جا رہے ہیں، قابض افواج نوجوانوں کو گرفتار کر کے ٹارچر سیلوں میں انھیں شہید کر رہی ہے۔ یاسین ملک کی گرفتاری پر ہمارے حکمرانوں کی خاموشی معنی خیز ہے۔ ماضی کے اور موجودہ حکمرانوں نے کشمیر پر بھارت کے سامنے مکمل پسپائی اختیار کی۔ یاد رکھیں جس حکمران نے بھی کشمیریوں کے خون سے غداری کی وہ عبرت کا نشان بن جائے گا۔ پاکستانی حکمرانوں کی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے آزادی کشمیر کی منزل دور ہو گئی، مگر یقین ہے کہ مقبوضہ کشمیر جلد آزاد ہوگا۔ پوری پاکستانی قوم اور جماعت اسلامی کشمیریوں کی صبح آزادی تک ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ اس ساری صورت حال میں ہماری حکومتوں نے مقبوضہ کشمیر کے ایشو پر نہ صرف خاموشی اختیار کیے رکھی بلکہ بھارت سے محبت کی پینگیں بڑھانے کی بھی کوششیں کیں۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ و سابقہ حکومت کے پاس مقبوضہ کشمیر کو بھارتی تسلط سے نجات دلانے کے لیے کوئی پالیسی موجود ہی نہیں۔ حکومت فوری طور پر مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صور ت حال پر اپنی واضح اور دوٹوک پالیسی کا اعلان کرے