مریدکے /سادھوکی(نمائندگان )پاکستان تحریک انصاف کا لانگ مارچ تیسرے روز بھی اپنے اعلان کردہ مقام پر نہ پہنچ سکا اور عمران خان نے کنٹینر سے گر کر خاتون صحافی کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کے سوگ میں لانگ مارچ کو سادھوکی کے مقام پر ختم کر دیا ، تیسرے روز لانگ مارچ کے شرکاءنے رچنا ٹاﺅن سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور سینئر رہنماﺅں کی قیادت میں سفر کا آغاز کیا ۔ مریدکے میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کہتا ہے کہ میں نے پیغام بھجوایا، شہباز شریف،میں تمہارے پاس کیوں پیغام بھجواﺅں گا؟ ۔میں نے صرف ایک بات کی ہے کہ ملک میں صاف شفاف انتخابات کرائے جائیں، میں نے اور کوئی بات نہیں کی۔عمران خان نے کہا کہ میں کسی ملٹری ڈکٹیٹر کی نرسری میں نہیں پلا، میں ذوالفقار علی بھٹو کی طرح ایوب خان کو ڈیڈی نہیں کہتا تھا،
میں نے اس کی کابینہ میں 8 برس نہیں گزارے۔جنرل مشرف نے جب 2 کرپٹ پارٹیوں کو ہٹایا تو لوگوں نے مٹھائی بانٹی، جب این آر او دیا تو ملک کو وہ نقصان پہنچایا جو دشمن بھی نہیں پہنچا سکتا،ہم بھیڑ بکریاں نہیں ہیں،یہ دیکھ لیں عوام کہاں کھڑے ہیں،ساری قوم یہاں کھڑی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ میری فوج مضبوط اور تگڑا ادارہ بنے، میں چاہتا ہوں پوری قوم فوج کے ساتھ کھڑی ہو کیونکہ فوج بھی میری ہے، ملک بھی میرا ہے، ملک کو آزاد رکھنے کے لیے ایک مضبوط فوج چاہیے، جب میں تنقید کرتا ہوں تو تعمیری تنقید ہوتی ہے، میں اپنی فوج کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا،
ہم اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں ۔میڈیا کے نمائندوں سے کنٹینر میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مجھے ارشد شریف کی طرح موت قبول ہے مگر چوروں کی غلامی نہیں۔یہ عام لانگ مارچ نہیں بلکہ انقلاب ہے، حقیقی آزادی کے لیے پوری عوام نکل آئی ہے، جب یہ اسلام آباد میں عوام کو دیکھیں گے تو انتخابات کرانے پر مجبور ہو جائیں گے۔ایک موقع پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں دھمکیاں نہ دو، یہ چوروں اور مجرموں کا ٹولہ ہے، رانا ثنا اللہ نے 18 قتل کیے، شہباز شریف نے اربوں روپے لوٹے، نواز شریف ملک چھوڑ کر بھاگ گیا، آصف علی زرداری اس ملک کی سب سے بڑی بیماری ہے، پیسے دیکھ کر زرداری کو بیماری لگ جاتی ہے۔
لانگ مارچ کا سفر جاری تھا کہ سادھوکی کے مقام پر نجی ٹی وی چینل کی خاتون رپورٹر کنٹینر سے گر کر جاں بحق ہو گئی ۔ جس کے بعد عمران خان نے واقعہ کے سوگ میں تیسرے روز کا لانگ مارچ فوری ختم کر دیا۔ تحریک انصاف کا لانگ مارچ شیڈول کے مطابق دوسرے روز بھی اپنے مقررہ پر نہیںپہنچ سکا تھا جبکہ تیسرے روز بھی حادثہ پیش آنے کے باعث تیسرے روز کے لانگ مارچ کو منزل مقصود سے پہلے ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔عمران خان نے اعلان کیا کہ( آج) پیر سے کامونکی سے اپنے سفر کا دوبارہ آغاز کریں گے۔