اسکردو: دنیا کا سب سے بلند پہاڑ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے پاکستانی کوہ پیما حسن سدپارہ کے بیٹوں نے بھی تاریخ رقم کردی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستانی کوہ پیماؤں نے نیا بلند پہاڑ دریافت کرلیا، نئے پہاڑ کو قومی ہیرو حسن سدپارہ کے بیٹوں نے دریافت کیا، پہاڑ سر کرنے والوں میں عابدسدپارہ ،موسیٰ سدپارہ اور صادق سدپارہ سمیت اکبرسدپارہ، علی حیدر سدپارہ اور سلیم سدپارہ شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ پہاڑی چوٹی سدپارہ گاؤں سے آٹھ گھنٹے پیدل مسافت پرہے، جسے دریافت کرنے کے بعد وہاں سبز ہلالی پرچم لہرادیا گیا ہے، نئے پہاڑ کا نام ‘حسن سدپارہ پیک’ رکھاگیا ہے۔
حسن سدپارہ کا تعلق اسکردو سے کچھ فاصلے پر واقع سدپارہ گاؤں سے تھا اور انھوں نے کوہ پیمائی کا آغاز 1994 میں کیا تھا اور سنہ 1999 سے پیشہ وارانہ کوہ پیمائی شروع کی تھی۔
حسن سدپارہ نے سنہ 1999 میں قاتل پہاڑ کے نام سے پہچانے جانے والے نانگا پربت، سنہ 2004 میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو، سنہ 2006 میں گیشا برم ون اور گیشا برم ٹو جبکہ 2007 میں ‘براڈ پیک’ کو سر کیا۔
کوہ پیمائی میں اعلٰی کارکردگی پر حکومتِ پاکستان نے حسن سدپارہ کو سنہ 2008 میں تمغۂ حسن ِ کارکردگی سے بھی نوازا تھا۔