کراچی ( نمائندہ خصوصی) وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ہماری سوسائٹی میں جتنے شعبے ہیں ان کی اپنی اپنی اہمیت ہے۔ پرنٹ میڈیا ہو یا الیکٹرانک میڈیا یا پھر سوشل میڈیا ہو اگر ان سے وابستہ افراد کو اپنی اہمیت کا اندازہ ہوجائے تو وہ معاشرے میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں رونما کرسکتا ہے۔ معاشرے میں برائیوں کا سبب صرف تعلیم کا فقدان نہیں بلکہ معاشرے میں ہم جو کچھ دیکھتے ہیں، کرتے ہیں وہ ہے تعلیم نہیں ہے۔ معاشرے میں بہت ساری باتیں ایسی ہیں جس کو میں کہنا چاہتا ہوں لیکن کہہ نہیں سکتا کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ معاشرے کی خرابیاں اور خامیاں ٹھیک کرنے کے لئے پہلے مجھے خود کو ٹھیک کرنا ہوگا۔ لیکن ہماری بدقستی ہے کہ ہم خود ٹھیک نہیں لیکن دوسروں کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف وومن، حکومت پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ میرا میڈیا سے گہرا تعلق رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں کی اپنی اپنی اہمیت ہے۔ پرنٹ میڈیا ہو، الیکٹرانک میڈیا ہو یا سوشل میڈیا اس سے وابستہ کم ہی افراد ہیں جن کو اپنی اہمیت کا اندازہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کو اگر اپنی اہمیت کا اندازہ ہوجائے اور اگر ان کا زاویہ درست ہوجائے تو اس کا معاشرے پر بہت بہتر اثر پڑ سکتا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ اگر بدقسمتی سے ان شعبوں سے وابستہ افراد کا زاویہ درست نہ ہو تو اس سے معاشرے کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کہ شعبہ سے وابستہ وہ لوگ جو خبریں لے کر آتے ہیں یا بناتے ہیں اور لوگوں تک وہ خبر کو پہنچاتے ہیں، ان کو اس چیز کا احساس ہونا چاہیے کہ ان کی خبر کس انداز میں لوگوں تک پہنچنی چاہیے یا اس کا انداز ایسا ہو کہ اس کے معاشرے پر منفی اثرات مرتب نہ ہوں۔ سعید غنی نے کہا کہ میرا ایک موقف ہے کہ ریٹنگ مشین والا کام ختم ہونا چاہیئے کیونکہ کئی کام ریٹنگ کی دوڑ میں خراب ہورہے ہیں۔