نیویارک: آئی ایم ایف نے پاکستان سے متعلق چھٹے اقتصادی جائزے کی منظوری دے دی جس کے تحت ایک ارب ڈالر قرض مل سکے گا۔
آئی ایم ایف کی نائب ایم ڈی انٹونی سایہ نے پاکستان کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ قرض پروگرام کے ذریعے کورونا کے باعث متاثر ہونے والی پاکستان کی معیشت بحال ہورہی ہے اور مالی اثاثے مستحکم ہورہے ہیں۔
آئی ایم ایف نے ساتھ ہی خبردار بھی کیا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی سے مقامی قیمتوں پر دباؤ برقرار ہے۔ رواں سال پاکستان کی جی ڈی پی 4 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے لیکن کورونا کے دھچکوں، سخت عالمی معاشی حالات، جغرافیائی سیاسی کشیدگیوں میں اضافے اور معاشی اصلاحات کے نفاذ میں تاخیر سے پاکستان کی معیشت بدستور نازک صورتحال سے دوچار ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ ذاتی انکم ٹیکس میں اصلاحات اور جنرل سیلز ٹیکس میں ہم آہنگی کی رفتار کو برقرار رکھے۔